Pages

Download Books Online Akhir-e-Shab Kay Hamsafar / آخر شب کے ہمسفر Free

Point Books As Akhir-e-Shab Kay Hamsafar / آخر شب کے ہمسفر

Original Title: آخر شب کے ہمسفر
Edition Language: Urdu
Literary Awards: Jnanpith Award
Download Books Online Akhir-e-Shab Kay Hamsafar / آخر شب کے ہمسفر  Free
Akhir-e-Shab Kay Hamsafar / آخر شب کے ہمسفر Hardcover | Pages: 206 pages
Rating: 4.11 | 136 Users | 9 Reviews

Interpretation Toward Books Akhir-e-Shab Kay Hamsafar / آخر شب کے ہمسفر

بنگال کی دہشت پسند اور انقلابی تحریک، 1942ء کا اندولن، مطالبہ پاکستان، تقسیم ہند اور قیام بنگلہ دیش کے تناظر میں لکھا گیا ایک ناول۔

Specify Regarding Books Akhir-e-Shab Kay Hamsafar / آخر شب کے ہمسفر

Title:Akhir-e-Shab Kay Hamsafar / آخر شب کے ہمسفر
Author:Qurratulain Hyder
Book Format:Hardcover
Book Edition:1st Edition
Pages:Pages: 206 pages
Published:1979
Categories:Fiction

Rating Regarding Books Akhir-e-Shab Kay Hamsafar / آخر شب کے ہمسفر
Ratings: 4.11 From 136 Users | 9 Reviews

Judge Regarding Books Akhir-e-Shab Kay Hamsafar / آخر شب کے ہمسفر
'مرگ انبوہ واقعی ایک جشن ہے''آدمی کی عادت ہے اسے اس کی جنت سے نکالو تو وہ اپنے لیے بری بھلی ایک اور جنت بنا لیتا ہے' میری نظر میں اس ناول کواگر اس ایک فقرہ میں بیان کیا جائے تو غلط کوشی نہ ہوگی خوبصورت (الہیاتی ) خیالات سے لبریز نثر حیاتیاتی و اندرانی روحانی کشمکش ناسٹلجیاء (ماضی سے عقیدت) بنگالی نظریاتی و ثقافتی پس منظر شورش انگیز بنگالی وقت (ہندوستان سے پاکستان اور پھر بنگلہ دیش کے بعد ) عصبیاتی پیچیدگی ناول کے چند موضوعات و خصوصیات ''شعراء کی موضوع ِ سخن افسانہ نگاروں کی ہیروئن جذباتی

i think it is a good novel

قرۃ العین حیدر کے ناول 'آخرِ شب کے ہمسفر' کو پڑھتے ہوئے مجھے ایک عجیب طرح کے بھاری پن کا احساس ہوا . جہاں ان کے دوسرے ناولوں (دلربا چاندنی بیگم چاۓ کے باغ وغیرہ ) میں روانی اور سبک خرامی ہے وہیں 'آخر شب کے ہمسفر ' کے پلاٹ میں کئی جگہ رکاوٹ سی محسوس ہوئ . مثال کے طور پر دیپالی سرکار کی عمر کا وہ زمانہ جو شانتی نکیتن میں گزرا . یہاں آ کر پلاٹ کچھ سست پڑ جاتا ہے

Qurratulain Hyder was an influential Indian Urdu novelist and short story writer, an academic, and a journalist. One of the most outstanding literary names in Urdu literature, she is best known for her magnum opus, Aag Ka Darya (River of Fire), a novel first published in Urdu in 1959 from Lahore, Pakistan, that stretches from the 4th century BC to post partition of India. Popularly known as "Ainee

book padh wa de yar



1940 کے ہندوستان کے نوجوانوں کے جذبات کی نمائندگی کرنے والا ایک شاندار ناول جس میں آپ کو تحریکِ آزادی کی کشمکش سوشلسٹ آئیڈیالوجی مختلف سماجوں سے تعلق رکھنے والی عورت ذات کے ملتے جلتے دکھوں کو قرۃ العین حیدر نے خوبصورت الفاظ کی لڑی میں انتہائی نفاست سے پرویا ہے اس کتاب کو ختم کرتے ہوئے میرے ذہن میں یہ خیالات محوِ رقص ہیںاگر کسی کتاب کے اختتام پر آپ کی جذباتی کیفیت یہ ہو کہ آپ اپنے کچھ اچھے دوستوں سے جدا ہو رہے ہیں تو یقین مانیں آپ نے ایک بہترین کتاب پڑھی ہے خلیل رحمان

No comments:

Post a Comment

Note: Only a member of this blog may post a comment.